مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حماس کے اعلی رہنما نے المیادین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کی جانب سے مسجد اقصی پر جارحیت کے جواب میں یہ دورہ کیا گیا ہے۔ دورے کا مقصد صہیونیوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ عراق اسرائیل کے خلاف فلسطین کا ساتھ دے گا۔ عراق کا سفر ہمارے لئے اطمینان بخش ہے کیونکہ اس دورے میں صدر مملکت اور وزیر اعظم سمیت اعلی حکام سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے دورے سے غاصب صہیونی حکومت کو سخت پیغام پہنچا ہے کہ مشکلات کی گھڑی میں فلسطین تنہا نہیں بلکہ عراق جیسا ملک بھی اس کے ساتھ ہے۔ عرب ممالک کی طرف سے فلسطین کے حق میں بیانات حوصلہ افزا ہیں۔
حماس کے سیکریٹری جنرل نے اس عزم کو دہرایا کہ مزاحمتی تنظیمیں فلسطینی سرزمین کے تحفظ کے لئے ہمیشہ کی طرح مکمل آمادہ ہیں۔
آپ کا تبصرہ